concept of woman testimony in islam

15
اره ه س ك ي م ا⬧رى ن 2102 م( 0.0 ) 10 ا⬧مرتار ڈا ز ا* د ا ر** ABSTRACT: Concept of Woman Testimony in Islam Islam has clearly determined the mutual rights of the people, so that an atmosphere of justice could be created in the society. In the case of controversies about right, evidence play a vital role and that is why a detailed Law of evidence exists in Islam. Status of woman’s witness in Islam is also an important subject in this regard. The common view point is that there is a difference in the evidence of man and woman, though the woman can also become a witness like man but due to Gender weaknesses, Islam has not only accepted it, but has also regarded it in all parts of life. ل اور㍗ 啵 ⻑ے僂 媛垏 ا㲁 嵗 㷩 ⸞ ㅨى وق 岢 㺸 ں䁐䪫 嬸 ا⬧مدترتㄯ 㷨 تزق۔ اداا ل䰮 愡 اف ا( ا) دار اداى㨳亾 㷨 嵗 دن婧㞑 愡 ادت ا⬧م د اسى嗼 ⱉ اور ن دا اور انص وى嗼 ⱉ ن اور㟥 嵗 تد ر ار嵉 䅍 㺶 ✬ ااہ را: 1 و㨱 㝈 弥㱾 啵 ں䁐䪫 ل اور* ت咍⬧ او ا, ر嬪技 ا⠩ 塽 ⿸ , ور ۔** ت咍⬧ او ا, ⱓ凪⬧ ا زاي ش, ور فر嬪技 , ور ۔

Upload: others

Post on 16-Oct-2021

1 views

Category:

Documents


0 download

TRANSCRIPT

Page 1: Concept of Woman Testimony in Islam

زاره

س ه

ي كم

(0.0) م2102 جون تا جنورى اسلا

10

تصور کا گواہی کی عورت میں اسلام

امین زینب ڈاکٹر

*

رشاد احمد

**

ABSTRACT:

Concept of Woman Testimony in Islam

Islam has clearly determined the mutual rights of the people,

so that an atmosphere of justice could be created in the

society. In the case of controversies about right, evidence play

a vital role and that is why a detailed Law of evidence exists

in Islam.

Status of woman’s witness in Islam is also an important

subject in this regard. The common view point is that there is

a difference in the evidence of man and woman, though the

woman can also become a witness like man but due to

Gender weaknesses, Islam has not only accepted it, but has

also regarded it in all parts of life.

اسلام نے لوگوں کے باہمی حقوق کا تعین بڑى وضاحت سے کیا ہے تاکہ انسانی معاشرے میں عدل اور

مرکزى کردار ادا کرتی ( گواہی)انصاف کا ایک ماحول پیدا ہو۔ ادائیگی حقوق میں تنازعات کی صورت میں شہادت

کے صلى الله عليه وسلمد رانن جید اور نت بویى ہے اس لیے دین اسلام میں شہادت کا ایک تفصیلی قانون موجود ہے جس کی بنیا

سے براہ راست اخذ کیے گئے ہیں ارشاد ربانی صلى الله عليه وسلمکلیات پر ہے جو رانن اور نت بویى ونصوص پر ہے اور ان قواعد

: ہے

1تو عدل اور جب تم لوگوں میں کوئی فیصلہ کرویعنی

*

۔پشاور, شہید بے نظیربھٹو خواتین یونیورسٹی, اسسٹنٹ پروفیسر اسلامیات

**

د اسلامك سنٹر, اسسٹنٹ پروفیسر اسلامیات زاي

۔ورپشا, یونیورسٹی نف پشاور, ش

Page 2: Concept of Woman Testimony in Islam

12 تصور کا گواہی کی عورت میں اسلام

۔ف کویش ظر رھوانصا

: فرمایا ارشاد جگہ دوسرى اور

2 اللہ

۔کرو ادا حقوق کے داروں رشتے تم کہ یہ اور ہے دیتا حکم کا احسان اور عدل العزت رب

ہے حاصل مقام اور حیثیت اہم ایک کو اہیگو یعنی "شہادۃ "میں اسلام دین کہ ہے وجہ یہی

ہوسکتے بھی محروم سے حق اپنے اور ہیں بھی پاتے حق لوگ ذریعے کے جس ہے اساس وہ یہ کیونکہ

کیا اہتمام بہت سے حوالے کے تنقیح اور تحقیق کی اس نے وکرام علماء ظر یش کے اہمیت اسی ۔ہیں

کی عورت جب باوجود کے اس ہے۔ کی بحث سے تفصیل پر "شاہد" اور "شہود" ،"شہادۃ" اور ہے ہوا

کے حقوق انسانی شقیں کئی کی اس میں دنیا جدید تو ہیں جاتی یش تعلیمات اسلامی میں سلسلے کے گواہی

ہے۔ گئی کی بحث سے انداز معقول سے گواہی کی عورت میں موضوع ظر زیر ۔ ہیں جاتی سمجھی منافی

:مفہوم کا شہادۃ

: مثلا, ہیں معانی کئی کے شہادۃ سے اعتبار لغوى

۔

3

علم، کا حال صورت اندرونی لئے کے پہنچنے تک تہہ کی معاملے کسی

اورگویا ہو نہ صورت کوئی کی حل کے معاملے اس بغیر کے جس

ہے رکھتی صورت کی شرط نگاہی مکمل کی معاملہ لیے کے "شہادت"

مبنی پر بصارت یا بصیرت کی انسان کسی کہ ہے کہا نے بعض اور

ہیں۔ کہتے شہادت کو موجودگی ساتھ کے مشاہدہ

:ہے گئی کی بیان بھی یوں تعریف کی شہادت نیز

۔

4

کے جس ہے اسم کا مشاہدہ لفظ کا شہادۃ سے اعتبار کے قواعد عربی

Page 3: Concept of Woman Testimony in Islam

زاره

س ه

ي كم

(0.0) م2102 جون تا جنورى اسلا

14

تعریف اس گویا ہیں کے پانے ونگاہی اطلاع مکمل پر امر کسی معنی

ہے۔ گیا سمجھا معیار کو مشاہدۃ مطابق کے

۔

5

کا لفظ استعمال ہوا ہے یعنی وہ قول جو "شہادۃ"کے لیے بھی "بیان" اور "اخبار"

سے مشتق ہے جوکسی "مشاہدۃ" حاصل ہو اس رح یہ خاص مشاہدے کی بنیاد پر

چیز کو ننکھوں سے دیکھنے کی خبر کا مفہوم دیتا ہے۔

بھی استعمال ہوتا ہے۔ رانن جید کی اس نیت میں شہادت بمعنی حلف اسی رح شہادت حلف کے معنی میں

: کے استعمال کیا گیا ہے

6

اور عورت

۔سے سزا کو یہ بات ٹال سکتی ہے کہ وہ پہلے چار بار خدا کی قسم کھائے کہ بےشک یہ جھوٹا ہے

کی قاضی ساتھ کے لفظ کے” شہادۃ“ بابت کی شیء کسی معنی اصطلاحی کے شہادت تاہم

(ھ۲۱۲۱متوفی) عابدین ابن کہ جیسا ہیں کے دینے خبر لیے کے حق ثبوت میں مجلس

7 :ہے کہنا کا

۔

8

“ تعبیر کی دتشہا نے جمہورعلماء

لیے کے بینات تمام” شہادۃ“ ہاں کے ان ہے کی سے” ب

ہیں ہوجاتے ثابت وتصرفات وقائع قانونی تمام ذریعے کے شہادۃ لہذا ہے رکھتی حیثیت کی مقدمے

ساتھ۔ کے حق اور کسی یا ہو ساتھ کے اموال تعلق کا ان چاہے

9

(ھ۱۷۲ متوفی)راطبی علامہ اور

10 :ہے کیا ذکر نے اللہ رحمہ

۔

11

رب اللہ تو تبیو ہے مرتبہ بڑا بہت اور ہے ولایت عظیم ایک شہادۃ

ہے۔ دیا راار شرط کو رضا اور عدالت لیے کے” شاہد“ نے العزت

Page 4: Concept of Woman Testimony in Islam

11 تصور کا گواہی کی عورت میں اسلام

وپرکھ جانچ جب کہ رہاہے جا پایا لیے اس ہاں کے کرام فقہاء سابق احتیاط منظم یہ شاید

سے حوالے اس سے احتیاط نہایت انہوں کہ ہے وجہ یہی تھے محدود نسبتا وسائل اور رحیقے کے

اور ہے سکتی دے ہی شہادت ضمانت کی وانصاف عدل کہ ہے یہ وجہ بنیادى کی اس ہے۔ اٹھایا قدم

ہے۔ حاصل حیثیت ىبنیاد ایک اسے میں فیصلوں کے مقدماتکے قضایا مختلف

:شرائط کے شہادۃ

راائن نے انہوں ۔ ہیں کی مقرر طوشر مختلف لیے کے شہادۃ نے کرام علماء

12 کو وشہادات

اد و

اعتماد زیادہ سے سب پر چیز جس سے حوالے اس نے کرام فقہا اور ہے۔ دیا درجہ کا اساسب

۔ہے پہنچانا تک تکمیل پایہ راست ہبرا پورا پورا معاملہ ر او ہونا قائم مجلس کی” قضا“ وہ کیاہے

13 ہاں

الفاظ سے شہادۃ میں صورت ایسی پھر تو (ہو نہ قادر پر وکلام گفتگو والا دینے گواہی مثلا )ہو عذر اگر

۔ پاتا نہیں راار شرط ادائیگی کی

سے لوگوں اہل کے اس ادائیگی کی شہادۃ کہ ہے بھی یہ شرط بنیادى ایک نزدیک کے فقہاء

۔ ہو صادر

عدل اور ہو مکلف نزاد، مسلم، وہ کہ ہے ضرورى لیے کے شاہد

14 مروت ہو، رکھتا پاس کا

ز ۔ہو نہ بالکذب متہم وہ اور ہو والا

۔ادائیگی شہادت کی پوزیشن میں ہو وہ ن

15

کے عورتوں بغیر کے مردوں شہادات بعض کہ ہے لازمبھی رکھنا خیال کا امر اس رح اسی

ضرورى ہونا مردگواہ کا لیے کے نا کہ ہیں ہوتے ایسے امور بعض اور ہیں نسکتی میں وجود ذریعے

ہے۔ رکھا خیال کا جنس سے حوالے کے شہادۃ نے جید رانن کہ ہے وجہ یہی ہے ہوتا

نیۃ سے نص راننی اگرچہد میں مقابلے کے مردکو گواہی کی عورت میں جس ,میں ینال

ہیں۔ ہوئے پیدا متعلق کے گواہی کی عورت سوالات کئیسے , ہے کیا بیان نصف

نے اسلام دین شاید کہ ہے جاتی پائی فہمی غلط یہ سے حوالے اس میں ذہنوں کے لوگوں

اختلاف وتخلیقی فطرى میں ظر کی اسلام ہے۔حالانکہ رکھی روا تفریق کوئی لیے کے عورت اور مرد

ہیں۔ جیسے ایک حقوق کے دونوں علاوہ کے

میں گواہی کہ ہے جارہی کی محسوس ضرورت نج سے حوالے کے گواہی کی عورتوں

جاسکے۔ کیا یش جواب کا ابہام اس تاکہ کیاجائے تعین کا وحیثیت مقام کے عورتوں

Page 5: Concept of Woman Testimony in Islam

زاره

س ه

ي كم

(0.0) م2102 جون تا جنورى اسلا

14

:اثر کا روایات میں سمجھنے کو نصوص شدہ وارد میں گواہی کی عورت

رانن میں معنی اصطلاحی اپنے شہادۃ لفظ یعنی ہیں ہوئی ذکر نصوص جو سے حوالے کے شہادۃ

:ہے تعالی بارى ارشاد مثلا ہے ہوا وارد پر جگہ متعدد میں جید

16 ارشاد پھر ۔شہادت کو مت چھپانا۔ جو اس کو چھپائے گا وہ دل کا گنہگار ہوگا( دیکھنا)اور

:ہوا

17گواہ ( معاملے کے یسےا)سے دو مردوں کو اور اپنے میں

: اور فرماي ا ۔کرو کرلان

18 ۔ کیا کرو تو بھی گواہ کرلان کروور جب خرید وفروخت

ہے نیا یوں ذکر کا شہادت میں مداینہ نیت نیز

۔

19

اگر کرو۔ اور گواہ کرلان( معاملے کے یسےا)سے دو مردوں کو ور اپنے میںا

کہ ( ہیں کافی)جن کو تم گواہ پسند کرو مرد اور دو عورتں) یکدو مرد نہ ہوں تو ا

۔دلادے گی دیااسے ىتو دوسر بھول جائے گی یکسے ا اگر ان میں

اور مرد یہاں کہ ہے جاسکتا کیا ملاحظ کو صلى الله عليه وسلم بویى احادیث اور نیات راننی بابت کی شہادۃ

تذکرہ کا اس میں دین نیت مگر ہے گئی رکھی نہیں روا یقتفر کوئی میں بارے کے شہادۃ کی عورت

ہے۔ جاتا پایا ضرور

شرعی تحت کے اس اور ہیں نتی سامنے نراء مختلف کے کرام علماء میں تاویل کی نیت اس

ہے۔ جاتی کی بحث بھی پر رحق مختلف کے استنباط کے احکامات

ت میں بہت اہم مقام کی حال ہے۔ عورت کی شہادۃ یہی وجہ ہے کہ عورت کی گواہی فکر اسلامی کی ادبیا

کے حوالے سے کوئی بھی نص وارد نہیں ہوئی ہے، بجز اموال کے حوالے سے جونیت موجود ہے اور نیت دین کے

مجتہدین نے دیگر حدود اور قصاص میں اسی نیت پر اعتماد کیا ہے جو کہ ونام سے مشہور ہے پھر اسی کو بنیاد بنا کر علماء

اس قضیے میں اکلوتی نیت کی حیثیت رکھتی ہے۔

:ہیں رکھتے جہات دو میں بارے کے گواہی کی عورت میں قصاص اور حدود کرام علماء

Page 6: Concept of Woman Testimony in Islam

14 تصور کا گواہی کی عورت میں اسلام

معتبر گواہی کی اس میں دونوں قصاص اور حدود کہ ہیں قائل کا جواز کے گواہی کی اس پہلا

بعض اور ہے جاتا کیا اعتبار کا گواہی کی اس میں اموال کہ رح جس ہے رح اس بالکل یہ اور ہے

کا کمزورى پر طور عمومی عورت کیونکہ ہے نہیں جائز گواہیعورت کی کہ ہے کہنا کا فقہاء دوسرے

ہے۔ رکھتی کمی میں ہی دونوں اوردین عقل اور شکارہے

ثابت ہی ذریعے کے نص یہ ہے حالت استثنائی ایک گواہی کی عورت کہ ہے کہنا کا ان

میں اموال صرف لیے اس ہے وارد سے حوالے کے گواہی میں اموال صرف نص ںیہا ہے ہوسکتی

وارد کرام علماء اور ہے ثابت پر طور ظاہر سے دین نیت کہ جیسا گا۔ جائے کیا عتبارا کا گواہی کی اس

ہیں۔ میں حق کے جواز کے گواہی کی اس بھی میں وغیرہ اجارے ، بیع رح کی اموال پر بناء کی نص

میں صورت کی ہونے ومنفرد علیحدہ کہ ہے کیا اختلاف میں امر اس نے انہوں کہ ہے ضرور یہ ہاں

کی ہونے وتنہا منفرد کہ ہے یہ فیصلہ کا امت علماء جمہور تو ہے نہیں یا ہے جائز گواہی کی ںعورتو

گا۔ جائے کیا نہیں کااعتبار گواہی کی ان میں صورت

کی ان تو ہے کیوں نصف گواہی کی عورت کہ ہیں مختلف سے حوالے اس اقوال کے علماء

اور ہے پر بنیاد کی نقص دینی اور عقلی کی اس یقینا پر طور ظاہرى بات کی گواہی نصف کہ ہیں یہ نراء

:ہیں لیتے سے شریف حدیث اس وہ تائید کی رائے اس

۔

20

کی دیانت اور امانت کہ گئی کر حاصل حیثیت کی قطعی دلیل ہاں کے بعض حدیث مذکورہ

کا عورتوں دو میں گواہی لیے اس ، جاسکتا دیا نہیں درجہ کا ى برابر کے مرد کو عورت سے وجہ کی کمی

دوسرى تو جائے بھول ایک کوئی گواہی دوران کہ گئی بتائی یہ کی اس علت اور گیا دیا راار ضرورى ہونا

۔گی دلائے یاد اسے

21

دونوں یہ میں ظر کی شریعت اور ،قانون عورت یا ہو مرد چاہے انسان کہ ہے یہ حقیقت

Page 7: Concept of Woman Testimony in Islam

زاره

س ه

ي كم

(0.0) م2102 جون تا جنورى اسلا

14

:ہے گئی کی یوں وضاحت کی اہلیت وصف ہیں برابر میں اہلیت وصف

۔

22

سلب اور ہوتے ثابت مشروع حقوق سے وجہ کی جس ہے صفت وہ کی انسان اہلیت گویا

ں ان ہیں ہوتے می

۔ءادا اہلیت ۔۱ وجوب ۔اہلیت1 : ہیں قسمیں دو کی اہلیت معنوں

حیت ہ ہے جس کی بنیاد پر حقوق ایک فر د کے لیے ثابت ہوتے ہیں یا اس پر اہلیت وجوب انسان کی وہ صلا ۔1

جو ولادت سے شروع ہےاور زندگی ہی اس اہلیت کی اساس ۔یا مجنون ,عاقل ہو ,بالغ ہو ,ثابت ہوتے ہیں چاہے وہ بچہ ہو

:ہیںہو کر موت پر اختتام پاتی ہے۔ اس کی دو قسمیں ہوسکتی

حق میں مقابلے کے اس اور ہے بنتا اہل کا پانے” حق“ دمین ایک سے اس :اہلیت ناقصہ . أ

ثابت حقوق لیے کے جس کہ ، ہے کی اہلیت کی جنین مثال کی اس ۔ ہوتا نہیں ثابت

جو ہے جاتی کی نفی کی حقوق ان اور ہیں ہوسکتے ثابت مفید میں حق کے اس جو ہیں ہوتے

ہیں۔ ہوتے ثابت مضر لیے اس

جس پس ۔ ہیں واجبات اور حقوق کے انسان یہ ہے قسم دوسرى کی اس :اہلیت وجوب کاملہ . ب

موت سے ولادت لیے کے اس کہ ہے پاتا راار اہل کا اس وہ ہو وجوب اہلیت میں انسان

ہوجائے۔ ثابت حق تک

اس ہے۔ ساتھ کے "تصرفات اہلیت" تعلق کا اس تو ہے بات کی اداء اہلیت تک جہاں .2

کی اہلیت اس ہے۔ پاتا اہلیت کی اکتساب کے حقوق ساتھ کے تصرفات قولی ندمی ایک ذریعے کے

ہے۔ ادراکو عقل اساس

23

ق ہیں۔جنون قسمیں کئی اس اور ہے میں عوارض کے اہلیت نقصان کا فطرى عقل مطب

اور

کہ جو ہے ہوتا بھی جنون ایسا ایک رح اسی ہیں۔ معنی بے تصرفات دیگر اور واقوال گفتگو کی مجنون

مرض اس کو اس وقت جس ہوگی سی کی عاقل حیثیت کی اس میں اس ہے۔ ہوتا عارضی اور وقتی

ہوگا۔ مجنون بلکہ ہوگا نہ تصور عاقل وہ دوران اس ورنہ ہوجائے افاقہ سے

Page 8: Concept of Woman Testimony in Islam

14 تصور کا گواہی کی عورت میں اسلام

۔

24

ہ”ایک رح اسی

کی معتوہ کے قسم اس ہے اختلاط کا فعل اور قول دراصل یہ ہے ہوتا” عي

ا عورت کوئی اگر کہ ہے یہ بات کہنے اب ہے۔ سی کی بچے عقلمند مثال

صہق ہو سے قبیل اس العقل نا

گا۔ جائے کیا نہیں مکلف رح کی عقلاء عام اسے تو ہو تاجا پایا فطرى نقص میں اس یعنی

سے ذہانت تعلق کا جس ہیں جاتے پائے بھی احتمالات دیگر کچھ کے نقص فطرى رح اسی

حیض انہیں جب ہیں ہوتے طارى تب پر عورتوں یہ ہے، جاتا کہا نقص عمومی فطرى اسے ہے ہوتا

ہو۔ لاحق بیمارى کی ونفاس

25 اہلیت جو کہ ہیں عوارض ایسے یہ تو رہتاہے مختلف میں عورتوں تمام اور

۔منافی نہیں ہیں کے اداء اہلیت و را وجوب

26

ہیں کہتے عرض نوعی جسے ,ہےضرورى بھی کرنا ذکر کا اورنقص ایک پر یہاں

27 بعض جو

کا عورت مثلا ہوتاہے طارى پر ان سے وجہ کی باسار خاص کے معیشت اور وہوا نب پر عورتوں

کے زندگی وہ کیونکہ ہوجانا شکار کا کمترى احساس رح اسی اور جانا کر اختیار علیحدگی سے معاشرے

کئی رح اسی ہےتی ہو ںگریزا سے شرکت میں تقریبات ہمنعد سے حوالے کے میدانوں مختلف

ہے۔ مشکل کافی کرنا ذکر یہاں کا جن ہیں عوال دیگر

واضح بات یہ سامنے ہمارے تو ہیں کرتے غور پر تحریرات کی ہیں سابقین جو کرام علماء جب

لوگ میں جس ہے نقص نوعی فطرى مراد سے عقل نقص کے عورت ہاں کے ان کہ ہے تیجا ہو

نفسیاتی یا ثقافتی اجتماعی، عضوى، سبب کا جس ہے، ہوتا مراد نقص عرض یا ہیں ہوتے مختلف عموما

ہے۔ ہوتی رہی رہ عورت وہ میں جس ہیں ہوسکتے اسارب

کو شہادت کی عورت جو ہے مبنی پر عدل شاید رائے کی اللہ رحمہ شافعی امام سے حوالے اس

ا غیر ضروریۃ شہادۃ

ي ہ دینی شہادۃ کہ یہ پہلا ہیں کرتے استدلال سے امور دو اور ہیں دیتے راار اصل

قول کے غیر یہ کیونکہ ۔ جاسکتا کیا نہیں ادا حق کا اس بغیر کے حال کمال ہے امانت شرعی اور ولایت

دینی اور عقلی وہ اور ہے نہیں موجود میں عورتوں کمال یہ چونکہ اور ہے لیے کے کرنے نافذ پر غیر کو

ان کیونکہ ہے۔ نہیں معتبر گواہی کی ان میں قضایا شمار بے لیے اس ہیں رکھتی ى کمتر سے حوالے

Page 9: Concept of Woman Testimony in Islam

زاره

س ه

ي كم

(0.0) م2102 جون تا جنورى اسلا

14

بھی قبول گواہی کی ان جب اور ہے۔ امر فطرى ایک نقصان عقلی اور نسیان ,ذہول غفلت، ہاں کے

قضاء منصب شہادۃ کہ یہ بات دوسرى ۔ہوگی مقام قائم کے مرد ایک گواہی کی عورتوں دو تو جائے کی

پہلووں اندرون کئی ہے ہوتا کا اورتعدیل تزکیہ معاملہ ریہاں او ہے ہوتی قائم پر اساس کی اشہاد میں

منافی کے وغیرہ حجاب مزاج کے ان جو ہیں نتے سامنے معاملات ایسے کئی اور ہے ہوتی بحث پر

سے وجہ کی نقص جس کیونکہ ہے نتی یش مشکل میں کرنے قبول شہادۃ کی ان لیے اس ہیں ہوتے

جائے سمجھا حارج جگہ ہر نقص وہ ہو رہا بن حارج نقص اور ہو تال میں کرنے قبول شہادۃ جگہ ایک

شانہ ہذا وما“ ۔ ہے قیاس از جخار مسئلہ کا گواہی کی عورتوں لیے اس مسئلہ کا غلام جسے

الاقتصار ی

صدد وما المال فی الا یرد لم والنص ، النص مورد علی فیہ۔”معناہما فی وما رہن أو بیع من المال بہ ی ق

28

کے ان نص اور چاہیے کرنا اکتفا پر مورد کے نص صرف وہاں ہو یہ حال صورت جب اور

رکھا سامنے ہی کو امور متعلقہ سے اموال اب ہے وارد میں بارے کے اموال صرف سے حوالے

گا۔ جائے

رحف کر کی عورت نسبت کی نقص جس ہم کہ ہے کی تاکید میں الرائق بحرا نے نجیم ابن

:اس سے مراد کیا ہے , ہیں رہے

۔

29

Page 10: Concept of Woman Testimony in Islam

41 تصور کا گواہی کی عورت میں اسلام

:ہیں کیے بیان مراتب چار کے عقل یعنی

ہے۔ حاصل پر بنیادوں فطرى کو انسانوں تمام جو ,عقلی اداستد ۔۲

,سکتا سوچ وہ سے وجہ کی جس کرے حاصل بدیہیات اور سمجھے کو حواس میں جزئیات انسان ۔۱

ا عقل اسے ہو۔ سکتا بنا خاکہ ہو

ملکہل

ہے۔ رکھتا مدار کا ہونے مکلف دراصل یہ ہیں کہتے با

نتی۔ نہیں یش ضرورت کی سوچنے کو اس لیے کے جن سکے کر حاصل ظر یات وہ انسان ۔۳

ہیں۔ کہتے بالفعل عقل اسے

عقل اسے ,ہو لازم بھی التفات کا مشاہدہ اور ہو ضرورت کی کرنے متحضر کو انسان کہ یہ ۔۴

ہیں۔ کہتے مستفاد

وغیرہ ارکان کے عورتوں تو پھر تو ہوتا نقص کا رح ہر ہوتا نقص مکمل مراد سے نقص اگر

حدیث کہ ہے ہوتا معلوم لیے اس ہے نہیں بات ایسی لیکن رہتے کمتر میں مقابلے کے مردوں بھی

میں اقوال ان اور ہے۔ مراد نقص کا بالفعل عقل سے اس ہے ذکر کا نقص جس کے عورتوں میں

جس ہیں موجود اشارات واضح رحف کی اقدار ثقافتی اور حال صورت سیاسی اور معاشرتی کے دور اس

معاشرتی کو عورت میں دور اس کیونکہ لایا سامنے کرکے ثابت کو وذہول غفلت میں عورتوں نے

کا تجرد اور علیحدگی پر ج مزا کے اس بھی خود ساتھ ساتھ کے وقت اور گیا رکھا دور سے وفراز نشیب

۔ہیں برمحل بالکل تب سے حوالے کے گواہی کی عورت ,احتیاط کی کرام علماء لیے اس ہوا غلبہ

سے نیت اسی ہے جاتی کی یش دلیل پر ونسیان نقصان کے اس سے راننی نیت جس ورنہ

فرمایا نے العزت رب اللہ جو ہے۔ نہیں جبلی اور فطرى لیے کے اس معاملہ یہ کہ ہے ہوتا ثابت یہ

کا خواتین سبیا معاملہ کا نسیان اور ضلال اگر ۔ ہے

بھی معاملہ کا گواہی کی دوعورتوں تب اور ہوتا۔ نہ ذکر کا احداھما میں راننی نیت اس تو ہوتا لازم

کی سمجھنے بھی بات یہ یہاں اور جاتا دیا راار جبلی اور فطرى ہی مسئلہ یہ تو تب کیونکہ نتا نہ سامنے

بہت پر خواتین دراصل تو یہ ۔ ہے حکمت بڑى بہت میں رکھنے پیچھے سے شہادۃ نسبتا کو عورتوں کہ ہے

ہے ہوتا کم یا ہوتا نہیں اندیشہ کا نقصان میں اقوال کیونکہ ہے بات کی شفقت اور عزت مہربانی بڑى

وجہ کی احترام کے اس جانا کیا نہ قبول کا گواہی کی اس میں حدود اور گئی لی کر ندھی گواہی کی اس تو

کی حیرت پڑے۔ کرنا نہ سامنا کا حال صورت مناسب غیر کو گھرانہ کے اس اور اسے تاکہ ہے سے

Page 11: Concept of Woman Testimony in Islam

زاره

س ه

ي كم

(0.0) م2102 جون تا جنورى اسلا

40

ہے۔ جاتا کیا محمول پر نقص اور کمی کی اس کو احترام حق اسی نج کہ ہے بات

وہ کیونکہ ہے اختیار کا دونوں اظہار اور پوشی پردہ عورت یا ہو مرد وہ چاہئے کو گواہ ایک

پردہ میں معاملے اس اب خوف کا اللہ اپنے اور حد اقامت ہے ہوتا کھڑا پر دوراہے ایک دراصل

وبک سترتہ لو : فرمایا نے صلى الله عليه وسلم کریم نبی کیونکہ ہے بہتر زیادہ ہی پوشی

۔صنعت مما خیرالک لکان ب

30

۔ کے حد اقامت دیکر گواہی نسبت تھا بہتر زیادہ کرنا پوشی پردہ کی ان کر ڈال کپڑا یعنی

میں جید رانن کہ ہوتاہے پیدا سوال ایک اب

کا نیت اس اور ہے محمول پر چھپانے گواہی میں العباد حقوق وہ کہ ہے یہ ب جوا کا اس تو ہے نیا

ہے۔ رہا بتلا یہی خود سیاق

کا ضیاع کے حقوق سے اس تو ہو میں معاملے کے حقوق اور اموال جب رکتمان او ستر

العباد حقوق تعلق کا اس گا سکے ہو نہ حاصل حق کا ان کو شخص حقدار میں اس اور ہوتاہے اندیشہ

راس او ہے ساتھ کے ذات کی العزت رب اللہ تعلق کا اس تو ہے تعلق کا حد تک جہاں ۔ ہے سے

جانب” شاہد“ کہ ہے جائز امر یہ سے وجہ کی نسبت اس تو ہے نہیں خوف کا تلفی حق کی کسی میں

دے۔ ترجیح کو پوشی پردہ

31

نتی سامنے بات یہی تر زیادہ میں ان ہیں نصوص بھی جتنے میں بارے کے حدود اور شہادات

۔ ہے نتی ظر ہوئی کرتی حمایت کی ہی پوشی پردہ بابت کی وغیرہ معاصی اور فواحش شریعت کہ ہے

رکھنا پیچھے قدرے میں معاملے اس کو عورتوں کہ کا لگے فانصا راین یہی سے حوالے کے پہلو اس

نمایا پہلو کا وشفقت احترام کے ان سے اس اور ہے فطرى عین بلکہ ہے نہیں تلفی کی حقوق کے ان

ہے۔ نتا سامنے ہوکر

کے گواہی کی عورت بھی میں قصاص اور حدود تو وہ ، الجوزى قیم ابن مثلا کرام علماء بعض

کے دینے گواہی بابت کی” زنا“ صرف نص کی جواز عدم کہ ہیں فرماتے ہیں۔وہ قائل کے جواز

ہے۔ میں بارے

32 رکھتا نہیں فرق میں دیگر اور زنا حد نے اربعہ مذاہب کہ رہے ملحوظ امر یہ تاہم

۔میں عورت کی شہادت جائز نہیں ہے وقصاص حدود تمام لیے اس ہے۔

33

:خلاصہ مختصر

Page 12: Concept of Woman Testimony in Islam

42 تصور کا گواہی کی عورت میں اسلام

تنقید پر تعلیمات کی اسلام میں تناظر کے اس اور ہے جارہی کی تبا کی حقوق انسانی جو نج

نہ تحقیق درست اور بین چھان میں معاملے اس دراصل ہے نہیں حقیقت کوئی کی اس ہیں جارہی کی

اس کے مستشرقین یہ جارہاہے کیا پیدا کنفیوزن اور ابہام جو سے حوالے اس ہے۔ نتیجہ کا کرنے

ہوئے تلے پر لانے برابر کے مرد کو عورت مخواہ خواہ میں ہرمعاملے وہ جو ہے اثر کا پروپیگنڈے شدید

سامنے کو کمزورى فطرى کی عورت میں جن ہیں تعلیمات وہ کی اسلام ظر یش کے مستشرقین ہیں۔

شفقت اور احترام معنی لازم کے جس ہے گئی کی پیدا سہولت اور نسانی لیے کے اس اور ہے گیا رکھا

ہے۔ کردیا شال میں زمرے کے تلفی حق اور فرق نے انہوں کر بنا بنیاد کو تتعلیما ان اب ہے

ووامشهل

ا

1 ۲۵ : النساء یم،الکرالقرنن

2 ۰۹ : النحل یم،الکرالقرنن

3 ,المعاصر الفکر دار ,دمشق ایۃ،ال محمدرضوان :تحقیق التعاریف، مہمات علی التوقیف الرووف، عبد محمد مناوى،

زوت ۔ھ1111 ,ن

4 سابق۔ حوالہ

5ا مصر، العرب، لسان مکرم، بن محمد الین جمال : منظور ابن

سہس ۔۲/۴۳۰ ، العامۃ المصریۃ المو

6 ۔۵ :النور یم،الکر القرنن

7 کے زمانے اپنے اور فقہی کے مشا ۔ ہے المشقی عابدین العزیز عبد بن عمر بن امین محمد نام پورا :عابدین ابن

تصنیفات کثیر کی نپ پائی۔ وفات یہی میں ھ۲۱۲۱ اور ہے کی دمشق پیدائش کی نپ تھے۔ امام کے حنفی فقہ

ا ہوئے طبع میں جلدوں پانچ جو المختار الر علی المختار رد مشہور سے میں

اس ہے، معروف سے عابدین ابن حاش

۔[۴۱ص ،۱ج الأعلام، الین، خیر ،الزرکلی] ہیں۔ رمشہو بھی الرسائل، مجموعہ علامہ کے

8ا المختار، الر أفندي، أمین محمد ،عابدین ابن :دیکھئے

طب عہل ؛ ۷/۱۲ ،ھ۲۳۵۱ الفکر، دار : بیروت الثانیۃ، ا

ا ، عرفۃ بن محمد ،السوقی

ا :مصر الکبیر، الشر علی السوقی حاش

طب عہم

ووتی ؛ ۴/۳۲۵ ،الحلبی البابی ہلب رمنصو :ا

، ہلال :تحقیق ،الإقناع عن القناع کشاف یونس، بن ي

حي لمص

؛۳/۲۳۴ ،ھ۲۴۹۱ بیروت الفکر، دار

,الجرجان

ات

ق ,التعري حقب

ت

م :

هب

ارى إبرازوت ,الفکر دار ,الأب

رزة1111 ,ن

ح هلل

هدد :مادة ,

ش

۔

9ا :مصر المہذب، علی، بن ابراہیم الشیرازى، :دیکھئے لیے کے رائے کے فقہاء جمہور

البابی عیسی طب عہ

Page 13: Concept of Woman Testimony in Islam

زاره

س ه

ي كم

(0.0) م2102 جون تا جنورى اسلا

44

الکتاب دار ،۱ط ،الشرائع ترتیب فی الصنائع بدائع الکاسانی، ؛ ۰/۱۱ المغنی، قدامۃ، ابن ؛ ۱/۳۲۵الحلبی،

۔۷/۱۱۲ بیروت، العربی،

10 أبو کنیت اور ہے، الأندلسی الخزرجی، ، الأنصارى فر بن بکر ابی بن احمد بن محمد نام پورا کا نپ :راطبی

کا نپ میں ھ۱۷۲ وہی اور ہوگئے منتقل رحف کے مصر تھے۔ مفسر أکابر کے راطبہ ہلا القرطبی، اللہ، عبد

سے نام کے راطبی تفسیر میں جلدوں ،۱۹ "القرنن الأحکام الجامع" میں تصنیفات علمی کی نپ ہوا۔ انتقال

۔[۳۱۱ ص ،۲ج الأعلام،] ۔ ہیں نثار علمی متعدد کی نپ بھی علاوہ کے اس ۔ ہے معروف

11 ، العلیم عبد أحمد :تحقیق القرنن، لأحکام الجامع بکر، أبی بن أحمد بن محمد :لقرطبیا

ا البردون

طب عہل الثانیۃ، ا

۔۳/۳۰۱ ،الشعب دار ،القاہرۃ

12 پر اس اور ہو موجود میں ماضی مثال کی جس ہے لگانا اندازہ ایک مراد سے Presumption: راینہ

جاسکے۔ کی قائم دلیل

13 ۔۲۹/۱۹۳ ،المغنی ،قدامۃ ابن

14 ہو۔یعنی روکتا سے مبا اور صغائر ، کبائر گناہ جو ہو ودیعت ملکہ ایسا کہ ہے یہ مراد سے عدل کے شاہد

ا شطا، محمد السید بن السید بکر أبو ،البکرى :دیکھئے] ہو۔ کرتا اجتناب سے باتوں ان

دار الطالبین، اعانۃ حاش

۔[۳/۳۹۲ ، بیروت الفکر،

15، محمد :تحقیق ،الأحکام أدلۃ من المرام غ بلو شر السلام سبل اسماعیل، بن محمد التراث احیاء دار الخول

ي دد، رشد ابن ؛۳/۲۴۷۵ ، ۴ط بیروت العربی،حفل

صدد ونہایۃ المجتہد بدایۃ ا

مقبل

۔۱/۳۵۵ ،بیروت الفکر، دار ،ا

16 ۔۱۵۱ البقرۃ یم،الکرالقرنن

17 ۔۱۵۱ البقرۃ یم،الکرالقرنن

18 ۔۱۵۱ البقرۃ یم،الکرلقرنن ا

19 ۔۱۵۱ البقرۃ یم،الکرالقرنن

20ا ،القاہرۃ الحیض، کتاب ،البارى فتح بشرحہ الصحیح الجامع اسماعیل، بن محمد ،البخارى

ي ہ

مکیل

ا ا

ي ہسلفل ،ھ۲۳۵۹ط ،ا

ا ،۱۱۵ ،۱/۱۱ أحمد مسند ، حنبل بن أحمد ؛۴/۱۲۰ داود أن سنن ؛۱/۱۱ النووى شر ؛۲/۲۲۱

طب عہمل

ا

ا،

ي ہ

میمبل

۔۱/۳۳۴ المہذب ، الشیرازى ؛ ۲/۳۳۱ العظیم، القرنن تفسیر کثیر، ابن ؛ مصر ا

21 رز زاد محمد، بن علی بن الرحمن عبد ،الجوزى ابن

سیمل

ب ،۳ ط ،التفسیر علم فی ا

مكبل

،بیروت ،الإسلامی ا

Page 14: Concept of Woman Testimony in Islam

41 تصور کا گواہی کی عورت میں اسلام

۔۱/۲۲۰

22 ۔۱/۲۵ ،بیروت ،العربی لکتابا دار ، الأبیارى ابراہیم تحقیق التعریفات، محمد، بن علی ، الجرجانی

23ا ,الإسلامی الفقہ لراسۃ مقدمۃ ،امام الین کمال محمد

سہسا المو

ي ہرز للدراسات الجامع

ش

لی

بیروت، والتوزیع، وا

۔ ۳۳۰ص ,م۲۰۰۱

24 م۔۲۰۵۱ ، ۱ط الکویت، ، العربی الفکر دار ،۴۹۳ الإسلامی، التشریع اصول ، اللہ حسب علی

25 Encyclopedia Britanica Cd, see: Menstrual Period 26 ۔۴۹۵ ص الإسلامی، التشریع اصول

27 ۔۲/۱۷۲ ،کویت ،م۲۰۰۲ دارالقلم، ،۴ط الرسالۃ، عصر فی المرأۃ تحریر الحلیم، عبد ،شقہ أبو

28ا ، صالح أدیب محمد :تحقیق الأصول، علی الفروع تخریج أحمد، بن محمود ،الزنجانی

سہس بیروت، الرسالۃ مو

" : کہ ہے کیا نقل یہ بھی نے مصنف کے الہدایۃ ۔۱۱۱ص ،ھ۲۳۰۵

ا المبتدى، بدایۃ شر الہدایۃ بکر، أبی بن علی الحسین أبو ،المرغیانی] ۔"

ي ہ

مکیل

،بیروت ، الإسلامیۃ ا

۔[۳/۲۲۷

فعہ یا یادین ہو عین خواہ مال نزدیک کے شافعیہ

مب اقالہ، و بیع جیسے ہو ذکر کا مال میں جس عقد کوئی یا

دوعورتں)۔ اور مرد یاایک مرد دو وغیرہ وراثت شفعہ، رہن،

29 ۔۷/۱۱ ،الرائق البحر نجیم، ابن

30 ابی سنن داود، أبو ۔۵/۳۳۲ ، البیہقی ۔۲۲/۲۰۷ مسلم، صحیح شر النووي ۔۲۱/۲۱۲ ، البارى فتح ، حجر ابن

الکبرى، السنن النسائی، ۔۴/۴۹۳ المستدرک، النیسابورى، الحاکم ۔۴/۲۳۴ الحدود، أہل علی الستر باب داود،

: ہیں فرماتے نے اللہ رحمہ سرخسی ۔اور۲/۲۹۴ منصف، ، شیبۃ أبی ابن ۔۴/۳۹۲ الزانی، علی الستر باب

۔" :ہے گیا کہا کہ جیسا ہے اختیار لیے کے کرنے ساقط حد سے قاضی"

کے شاہد پھر تو صحیح یہ لیے کے قاضی اگر ۔[ ۰/۳۵ ھ،۲۴۹۱ بیروت المعرفۃ، دار المبسوط، السرخسی،]

کرے۔ پوشی پردہ میں حد وہ کہ ہے بہتر زیادہ اور لیے

31دداولۃ الألفاظ تعریفات فی الفقہاء أنیس عبداللہ، بن قاسم القونوى،

ميل

عبد بن أحمد تحقیق ،ءالفقہا بین ا

الرزاق

ل

ي،ا

ي ی سك

۔۱/۱۳۱ ،ھ۲۴۹۱ جدۃ ،الوفاء دار

Page 15: Concept of Woman Testimony in Islam

زاره

س ه

ي كم

(0.0) م2102 جون تا جنورى اسلا

44

32ا، الطرق الجوزیہ، قیم ابن

ي ہمحکل

:ہے کیا نقل روایت سے اللہ رحمہ البصرى حسن نے الماوردى اور ،۱۱۴ ا

ا، الکتب دار الکبیر، الحاوى الماوردى،] ۔""

ي ہملعل

۔[۲۳/۱۱۱ ،بیروت ا

33 ۔۲۹/۲۲۱ ،المغنی قدامۃ، ابن