urdu research journal international refereed journal for
TRANSCRIPT
Available on: www.urdulinks.com/urj [email protected] Page 15 2017جون -اردو ریسرچ جرنل، جنوری
Urdu Research Journal
International refereed journal for Urdu تحقیق وتنقید ISSN: 2348-3687, Vol. 3, Issue: 10th Available on: www.urdulinks.com/urj Topic: Allama Rashidul Khairi mahaz Musawwir e Gham? By Dr Hafsa Nasreen, Pakistan
نسرین حفصہ ڈاکٹر
ر
پ ئ
پ یس
۰۳۲۱۔۴۱۹۶۲ ۱۰:،موبائل لاہور یونیورسٹی، اسلامیہ،پنجاب معارف دائرۂ اردو شعبہ مدیر
ا بتدا ئیہ:
ا و ل نگار تھے ا ر ڈ و ا ڈ ٹ
یں علامہ ر ا شد ا لخیری ا ر ڈ و کے منجھے ہوئے ا فسانہ نگار و پ
ا ے۔)
، بقول بعضے، ا نہی سے ہوپ
(۱ا فسانے کا ا غار
ا ڈ یب، مصلح، سیرٹ
تق و ہ بیک و
کے ہان ا پنے معاشرے کے پستے
تھے ا ن
ا ضن
بر ا و ر معاشرے کے
مپ صنگار ، سوا نح نگار ،
بون حالی و بے حسی
ہوئے کرڈ ا ر و ن کی علا سی بھی ملتی ے۔ ا و ر عالمی سطح پر مسلمانون کی ر
کو ا پنی ا صلاچ و ترقی کی ڈ ہای بھی
ک کے حقوق کی الیلی ا و ر ا ن
ا ر
ا پ ک طرف و ہ صنف پ
کی ا ہمیت کا ا حساس ڈ لاتے ڈ کھای ڈ یتے ہیں تو ڈ و سری طرف ہندو مسلم ڈ شمنی و نفاق پر
کے مسلمانون سے بہیمانہ سلوک پر ر نج و ا لم کا شکار
تق و
و متجکلا ا و ر
نمٹقلق یں
خوڈ ا س ا مر کی علا س ہیں کہ و ہ پ لاشبہ ا ہیں مصور غم کی
کی مطبوعاٹ
ملی لیکن ا ن
شہرٹ
ا ہم ا لمیہ یہ ے۔ کہ ا ر ڈ و
نگار پ ا طبقہ نسوا ن کے حقوق کے علمبرڈ ا ر ہیں تھے پ
محض حزن
و ن نے ہ
پ تنقید کی گئی ے۔ کہ: ا
ڑ ڈ شتب
ت سے علامہ پر ر
با قدین کی جا
ا ڈ ٹ کے متعدڈ پ
کیا
کو نظر ا ندا ر
محسوس ا پنے فن کی مباڈ پ ا ٹ
ا و ر بے جان
کے کرڈ ا ر پ ا لکل سپاٹ
ے۔ ا ن
کا شکار
ت
ب
کے کرڈ ا ر طویل ا ڈ
چیزو ن کی طرچ پیش ا تے ہیں ا ن
ہوتے ہیں ا و ر بے جان
کے ․․․ بیوپ ا ن سا سون کے مظالم سہتی بہویں ، سوتیلی مان کے ظلم و ستم کا شکار بچے
ا ن
ا لم و کرڈ ا ر ا پ ک ہی جیسے محسوس ہوتے ہیں کسی ا پ ک سا س کو
ڈ و سری سا س سے، ا پ ک ط
ا لم سوتیلی مان کو
ر کو ڈ و سرے سے، ا پ ک لاپرو ا پ ا ٹ کو ڈ و سرے پ ا ٹ ا و ر ا پ ک طہلاپرو ا شو
ا ممکن ے۔)
ا بہت مشکل بلکہ پ
(۲ڈ و سری مان سے ممیز کرپ
کو
لا و ہ عور ٹ
نمخے ہیں
ے۔ کہ و ہ پ ک ر
کے کرڈ ا ر و ن پر ا عترا ض
ا سی طرچ ا ن
مۂ بنا کر پیش کرتے ہیں جس ح سم
ا لی سچای و پ ا کیزگی کا
نمحور کا تصور بخشتے ہیں ا س کو ا پ ک
کے کرڈ ا ر یں حد ڈ ر جہ مبالغہ ے۔ یں کوی خامی کوی
کمزو ر ی ہیں پ ا ی جاتی ا ن
کو پ ا لکل یون پیش کیا گیا ے۔ جیسے و ہ ا پ ک مکمل بے
حقیقت سے کوسون ڈ و ر ہیں عور ٹ
کے کرڈ ا ر و ن کا ا پ ک ا ہم پہلو یہ ے۔ کہ و ہ پ ا تیں ہیں کرتے بلکہ
ب ا مخلوق ہو پھر ا ن
(۳لمبی لمبی تقریریں کرتے ہیں )
کے پ لاٹ
یہ ے۔ کہ ا ن
ا سی طرچ ا پ ک ا و ر ا عترا ض
ا کی تصانیف کی ر و نی یں ا س ا مر کا
ا یں مولاپ
عموما غیر فطری ا و ر پیچیدہ ہیں مقالہ ھڈ
بجا ہیں ؟ و ہ محض طبقہ نسوا ن
ا پر ا ٹھائے گئے ا عترا ضاٹ
ہ لیا جائے گا کہ کیا و ا قعتا مولاپ
ڑ
بجا
ا ٹ
کی نگار س
نگار تھے پ ا ا ن
یں ا س کے علاو ہ بھی کچھ مضامین ملتے ہیں ؟ کیا و ا قعتا کے حزن
کے شت کرڈ ا ر
ا لم ڈ یو بناکر پیش کرتے تھے ا و ر کیا ا ن
و ہ عور تون کو ڈ یوپ ا ن ا و ر مرڈ و ن کو ط
ا کے کام پر
ہ لیا جائے گا کہ مولاپ
ڑ
ب ہیں ؟ چنانچہ ا س ا مر کا جا
ا و ر سپاٹ
یکسان طور پر بے جان
ا ن رفف کی جانے و ا لی تنقید ڈ ر شت
ا مکمل مطالعے پر مبنی ا یسی تحقیق ے۔ جو پ
ے۔ پ ا و ہ پ
ہوتی ے۔
تبا
ڈ ہ پ
ا قد کے لیے بھی نقصان
ا ر ڈ و ا ڈ ٹ کے انر ئین کے لیے بلکہ خوڈ پ
ا کا مختصر سوا نحی
ا یں ا بتدا ئیے کے بعد ڈ و ا جزا ہیں جزو ا و ل یں مولاپ
مقالہ ھڈ
یربحث
کے ہان ر
ا نی یں ا ن
کے خاکہ ے۔ ا و ر جزو پ
پ ا ا ن
ا نے و ا لے مختلف موضوعاٹ
یربحث ا پ ا ے۔
کی تحریرو ن کی ر و نی یں ر
ہان مضامین کا تنوع ا ن
ل: علامہ ر ا شد ا لخیری سوا نحی خاکہ: -جزو ا و
ڑ س کی عمر یں یتیم ۱۸۶۸ر ا شد ا لخیری جنور ی ب ء کو ڈ ہلی یں پیدا ہوئے نو
ا بینا ڈ ا ڈ ا
کے پ
پٹی کلکٹر ا و ر ا ن
کے چچا، عبدا لحادا، ڈ
ا ن
تل کی کفا
ہوگئے ا و ر ا س کے بعد ا ن
و عریبک سکول گل
ب پ یرنگرا نی ہوی ر ا شد ا لخیری نے ا بتدا ی تعلیم ا
مولوی عبدا لقاڈ ر کے ر
یں تھے کہ ڈ ا
کر ا پنے سے حاصل کی نویں جماعت
ڈ ا کا ا نتقال ہوگیا ر ا شد سکول چھور
ر ک نہ کرسکے
ن یم
ا ہم ا لبتہ
یر ا حمد ڈ ہلی کے تلمیذ بن گئے پ
ڈ
پٹی پ
ء یں ۱۸۹۰پھوپھا ڈ
ڈ و ا جی بندھن یں بندھ گئے
ھ یں کلرک بھرتی ۱۸۹۱ا ر
ڑگ بندو بست علی
مۂحکم
ء یں و ہ
متیں تبدیل کیں ا و ر پ ا
ہوئے یکے بعد ڈ یگرے کئی ملار
جنرل پوشت
ت
پ
ٹ
پ
پٹی ا کاو
لا خر ڈ
ہوئے
یٹر تعیناٹ
نصیر و ’’ء یں پہلا ا فسانہ ۱۹۰۳ا ینڈ ٹیلی گرا ف کے ڈ فتر یں شت ا ڈ
ڈ یجہ
کو رفف ا ڈ بی کامون کے ۱۹۱۰لکھا ‘‘ ج
ا ٹ
ڈ ی ا و ر ا پنی ڈ
بھی چھور
مت
ء یں یہ ملار
ء یں ڈ ہلی ۱۹۱۱نکالا ا پریل ‘‘ عصمت’’ء یں ڈ ہلی سے ر سا لہ ۱۹۰۸لیے و قف کرڈ پ ا
ا تی پریس سے ر سا لہ
’’سے ڈ
‘‘ دان
بعنوا ن
کے مضمون
طرا بلس ’’نکالنا شرو ع کیا جو ا ن
Available on: www.urdulinks.com/urj [email protected] Page 16 2017جون -اردو ریسرچ جرنل، جنوری
پر ‘‘ سے ا پ ک صدا
ا عت
و متی پ ا بندیون کا شکار ر ہا ۱۹۱۳کی ا سجکء یں ہفتہ و ا ر ۱۹۱۵ء سے
ء یں پنجاٹ یونیور سٹی نے نصاٹ ۱۹۱۸نکالا جو محض چند ماہ پ سکا ‘‘ سہیلی’’ر سا لہ
سے لی
ا ن
ڈ مت
لین ممتحن ۱۹۲۵کی تصحیح کی ج کو ا ر ڈ و کا ا و
ء یں نیشنل یونیور سٹی نے ا ن
۱۹۲۱مقرر کیا
و متجک ر ا ر ڈ و ہء یں ا ر ڈ و ہندی کی ترقی کے لیے ہند سے بحیثیت ما
یسہ کے مشیر ر ے۔
۲ء یں ۱۹۳۲بہار و ا ر
کے بعد ڈ ہلی یں و فاٹ
تلماہ کی علا
(۴پ ا گئے)
: جزو ڈ و م: ر ا شد
یر بحث ا نے و ا لے ا ہم موضوعاٹ
ا لخیری کے ہان ر
یل یں ا سی تناظر یں
ا ے۔ ڈ
لامہ ر ا شد ا لخیری کے ہان مضامین کا تنوع پ ا پ ا جاپع
کی جھلک پیش کی جار ہی ے۔:
کے مختلف موضوعاٹ
کی تخلیقاٹ
ا ن
:
غ
ن لم
ر ا شد ا لخیری بطور
کی
کے تبلیغی ا ندا ر
کا مخاطب ر ا شد ا لخیری کی کئی تحریریں ا ن
بھرپور علا س ہیں ا ن
ر یعے بیدا ر کرنے کی سعی و
کیر کے ڈ
ڈ
ا سلامی کی پ
پور ا مسلم معاشرہ ے۔ جسے و ہ تعلیماٹ
یل ا قتباس ملاحظہ ہو:
ڈ
ندگی کا ڈ ر چ
لا نوحہ ر
نم کرتے ہیں
کاو س
ڑ حق کو ر سول ا ’’ب ر ا ا کھ ملا کر الله ہاڈ ی
ڈ
سمجھنے و ا لے مسلمان
سے کہیں
کریں ا و ر ا یمان
مانہ ح ت وم پ ا ٹ
کا ر
تل کہ کیا جہا
ی
ڑب ڈ ے جاتے تھے، ا س سے بہتر تھا کہ و ہ
ت
بلڑکیون کے گلے گھو
مظالم سے ڈ و ر ر ہتی تھی ا س لیے کہ ا پ ک
ہوکر ا و ر بیوہ بن کر ا ن
ا نی کرتی ے۔ ا چ
ڈ ا کے ر سول کے حکم کے موا فق نکاچ پ
ڈ ا ا و ر ج
بیوہ ج
(۵‘‘)ڈ نیا ا س کی ڈ شمن ے۔
ندگی کا یہ ا قتباس:ا سی طرچ صبح
ر
ا ارہیے کہ ا یسا ڈ ین ہم کو ’’
ڈ ا کا لاکھ لاکھ شکر گزا ر ہوپ
ہم کو ج
ملا جس یں ہمار ے حقوق کی پور ی حفاظت ہوی ہم ا پنے مال کے
ر ․․․․ مالک، ا پنی مرضی کے مختار ر طرچ کی ا سا ئش ا و ہا سلام نے ہم کو
ر ماتے ہیںف ر طرچ کا ا ر ا م ڈ پ ا ے۔ غور کرو ا و ر سوچو
ہ
قت ل
ا جم : و
نو ڈ ن غلپ ا لا لا نس ا و
نح ل
‘‘ا
علامہ کی تحریرو ن یں ا سی مذہبی و تبلیغی عنصر کے و جوڈ پر تبصرہ کرتے ہوئے پریم
ا نہ ر ہ سکے:
نب چند گلہ یے
ہ ’’ ہوکتی ے۔ تو و
تبغیر مسلمون کو ر ا شد سے ا گر کوی شکا
مسلمانون کے لیے لکھا، جس طبقے یہ ے۔ کہ ا ٹ نے جو کچھ لکھا ے۔
ا ارہتے ہیں و ہ مسلمانون کا طبقہ ے۔ ا تنا ہی ہیں کہیں
کو ا ٹ ا ٹھاپ
ا ختیار کرلیتے ہیں
کے ا فسانے مذہبی تبلیغ کی صور ٹ
کہیں تو ا ن
(‘‘۷)
ر ا شد ا لخیری بطور مصلح: -۲
و ن نےہ
پڑ یں ا ب ھ تحرپ ک سے خوٹ متاثر تھے بنا
ڑگا ر ڈ و ا فسانے ر ا شد ا لخیری علی
بون حالی ا و ر معاشرتی
ا لی طبقہ نسوا ن کی ر
بیل ڈ
یں معاشرتی ا صلاچ پسندی کی ڈ ا ع
ا حمد ندیم انسمی
کا خاض موضوع تھا لیکن پ ا لفاظ
و ہ نہ رفف طبقہ نسوا ن کے ’’ا نحطاظ ا ن
ے۔ کیونکہ
ک علامہ مرحوم کا گرو پ ڈ ہ ا حسان
کور بھی بہت حد پ
ڑ ہ ڈ
ب مصلح ا عظم تھے بلکہ ڈ ا
ہی بناتی ے۔
ا ہد ہیں کہ علامہ نے (۸‘‘)مرڈ کا کرڈ ا ر عور ٹ
خوڈ س
ا ٹ
کی نگار س
سو ا ن
لاقی تنزل کے خاتمے ا و ر معاشرتی
ر یعے ا ج
ا و لون ا فسانون کے مختلف کرڈ ا ر و ن کے ڈ
ا پنے پ
ی تنقید و نکتہ
ڑک پر
ا صلاچ کی بھرپور کوشش کی معاشرے کی قبیح ر سوم ا و ر مذموم ر و س
سے چینی کی نیز متو
ی مہار ٹ
ڑب کے مسائل و غیرہ کی علا سی
ندگی، ا ن
سط ط طبقے کی گھرو ز ر
لا
نم ڈ ہی بھی کی
ا ن
س
ن یں معاشرے کے منفی کرڈ ا ر و ن کی
کی ا و ر قصہ گوی کے ا ندا ر
ندگی یں قدیر ا و ر ا س کے شرکائے کار کے کرڈ ا ر
نوحہ ر
: -ر ا شد ا لخیری
نگار و مؤر چ
سیرٹ
ا ر یخ
نگار ی سے بھی خاض شغف تھا ا و ر ا ھوںن علامہ ر ا شد ا لخیری کو پ
و سیرٹ
ا ر یخ پر ا ھوںن نے نو
ر خوٹ ڈ کھائے ہیں ا سلامی پہنے ا س فن یں بھی ا پنے قلم کے جو
ا ر یخ
پر چھ کتب بھی تحریر کیں بقول ا حمد ندیم انسمی و ہ پ
ا ر یخ و سیرٹ
ا و ل تحریر یے پ
پ
ت ا س لیے ر ا غب ہوئے کہ و ہ ا صلاچ معاشرہ کا
بنسخہ ماضی سے حاصل کرتے ہیں کی جا
ا ر یخ ا سلام کے مختلف ا ڈ و ا ر کو ا لتزا ما
و ن نے شعور ی طور پر سا ر ی پہ
پ یون لگتا ے۔ کہ ا
ا م ا و ر ماہ عجم(،
)پ ا سمین س
و متجک عمر کا ڈ و ر
ڈ ینے کا عہد کرلیا تھا حضرٹ
ا ڈ بی صور ٹ
ڈ ا و ند(، کرپ لا ا و ر ا س کے نتا
لافت )محبوٹ ج
کا ڈ و ر ج
عثمان
ئج )عرو س کرپ لا(، حضرٹ
لاکو کے حملے ا و ر ا پ ا ع عباسیہ کی تباہی، ہ
لافت عباسیہ کا عہد )ا مین کا ڈ م و ا پسیں (، خاندا ن
ج
و ا ل )ا ندلس کی شہزا ڈ ی(
کا ر
و متجک کی حکمرا نی )شہنشاہ کا فیصلہ(، ا سپین یں ا سلامی
خان
ے ۱۹۵۷سلطنت مغلیہ کی تباہی ا و ر غدر
ڑب تمام
ہ( غرض
پنج ر و ر
تب و ا ڈ و ا ر ء )نو
و ا قعاٹ
کے علاو ہ بہت سے ا فسانے و مضامین ک یں مسلمان
و ن نے کتب لکھیں ا نہ
پپہ ا
، کے حملون کا جوا ٹ
پ ڈ ا ن
لا جرجی ر
نم کا ا ظہار ا و ر عیسای عالمون ،
ا ہون سے قیدتٹ
پ ا ڈ س
(۹ے۔ )
ر یں نماپ ا ن ہے و ا لے جوا
للپ
ن کے قلم سے
یں ا ن
نگار ی کے میدا ن
سیرٹ
ا لزھرا ،
ہیں ا ہیں سیرٹ
ڈ ہ کا لال، نیز و ڈ ا ع خاتونن شۂ کا لال،
نم کی مائیں ، ا
ا مت
(۱۰نگار ی، بطور خاض خوا ن کی سیرتیں پیش کرنے یں خاض ملکہ حاصل تھا)
ا ر ا فسانون
ر
ا لۂ
لا پ
نمگ یں پیش کیا ے۔
ن ا کو بھی ا ڈ بی ر پٹ
پو ن نے قصص ا لا
ہ
پا
سحری’’نہ کا مجموعہ ے۔ ا س یں ا پ ک ا فسا
ی ر و ا نی و ‘‘ چرا ع
ڑب ے۔ ا س یں ا ھوںن نے
کی
یوسف کی ج ڈ ا ی پر حضرٹ
یے ہیں ا ھوںن نے حضرٹ
ن ا بیانٹ
پڑ جستگی سے قصص ا
ب
کا ا و لاڈ
ر عونف کا ر نج و ا لم، بے چینی و ا ضطرا ٹ ا و ر پھر پور ا و ا قعہ یعقوٹ
ج ڈ ا ی پر حضرٹ
Available on: www.urdulinks.com/urj [email protected] Page 17 2017جون -اردو ریسرچ جرنل، جنوری
مو
ا لنے کا حکم ا و ر حضرٹ
ا ا خر و ا قعہ نیز نرینہ کو قتل کرڈ
پ
سی کی و ا لدہ کا صبر و ا ستقامت
یے ہیں )
یں بیان
ا ثیر ا ندا ر
ڑ پ
ب (۱۱ڈ یگر قصص بہت
خوا ن کے مسائل کے علا س: -ر ا شد ا لخیری
ک کے سا تھ
ا ر
یں سے ا پ ک صنف پ
ر ا شد ا لخیری کے ا ہم ترین موضوعاٹ
ی سلوک ے۔ ا ھوںن نے مرڈ
ن ا ر
مٹ پ ا ڈ تیان ا و ر ا
کی ا جار ہ ڈ ا ر ی کی بنا پر ہونے و ا لی ر
ا ا نصافیون کو بطور
کے سا تھ ہونے و ا لی پ
تشکیل پ ا نے و ا لے معاشرے یں عور ٹ
ی بیوی کی کسمپرسی، سوتیلی
ہلپ
ا ڈ ی پر
ر کی ڈ و سری سہخاض ہدف بحث بناپ ا ے۔ چنانچہ شو
ڑ ا سلوک، غریب ب ا لمانہ سلوک، بیٹی کی پیدا ئش پر مان کے سا تھ
ن کا بچون سے ط
ماو
ہیں ا ن
کے خاض موضوعاٹ
ا ر و ا سلوک و غیرہ ا ن
ر شتہ ڈ ا ر و ن کے سا تھ لوگون کا پ
پ ا ڈ تیون و غیرہ پر خاض توجہ
کی مظلومیت، خاو ند کی ر
ا و لون یں عور ٹ
کے ا فسانون ا و ر پ
کو ا نتہای مظلوم مخلوق تصور کرتے تھے
کی گئی ے۔ ر ا شد ا لخیری ہندو ستانی عور ٹ
مرکور
ھتے تھے بدیں سٹ ت ا ھوںن نے ا و ر ہندو ستانی سماچ
ڑک بون حالی کو ڈ یکھ کر
یں ا س کی ر
مظلوم بن کر ر ہ گئی
عور ٹ
تل ی نکتہ چینی کی ک کی بدو
ڑک قبیح ر سوم پر
معاشرے کی ا ن
ظا ٹ پ ا پ ا
ر غم کا حو مص
ر کیا کہ و مص
کی بے کسی کو ا ھوںن نے یون
تھی عور ٹ
ا مے کے نقیب -ر ا شد ا لخیری
:عالمی منظر پ
ا مہ
یں سے ا پ ک ا ہم موضوع تھا عالمی سیاسی منظر پ
ر ا شد ا لخیری کے موضوعاٹ
کے ہان عربون ا و ر ترکون پر ہونے و ا لے
ڑ یں ہم ا نب بنا
کے حالاٹ
نیز ہندو ستان
کا ا فسانہ
لا ا ن
نم‘‘ طرا بلس سے ا پ ک صدا ’’مظالم کی خونچکان ڈ ا ستانیں بھی پ ا تے ہیں
ملاحظہ طرا بلس پر ا طا لوی حملے
ا ل چند ا قتباسا ٹ
نم ے۔ بطور
لاف بھرپور ا حتجاچ
کے ج
ہون :
کر کرتے ہوئے لکھتے ہیں :
ا طا لیہ کا ڈ
کرڈ پ ا ے۔ کہ یہ ’’
تبا
گ طرا بلس نے ا چھی طرچ پ
نح
سا نی ڈ نیا کے لیے سوڈ ندو ہیں کہ ا پنی
ن کے داعی ا
تہذیب و تمدن
ت محترم خوا ن کو سر ر ا ہ ڈ کانون یں بٹھا کر لوگون
بکو ا و ا ر گی کی جا
یور ا و ر
سا نیت کا سچا ر
ن جو ا
سا ن
نمائل کریں و ر نہ ہمدر ڈ ی بنی نوع ا
ا م کو ہیں
یں پ
(۱۲‘‘)ا سلام کا پہلا ا صول تھا ا ن
پر پ ا نی ہیں پھیرا بلکہ ’’
ا طا لیہ نے یور ٹ یں ا پنی ہی عزٹ
ا ر یخ کو ڈ کھا ڈ پ ا کہ
و ا ڈ ی ا و ر پ
کپا ک
ڑ ا ڈ ر ی کی پب ا پنے سا تھ بہت سی
ہفتم جیسی صلح جو طبیعتیں
و ر ڈ
جہان مغرٹ یں مرحوم شہنشاہ ا پ ڈ
ا ہ موجوڈ ے۔ و ہان
پنجم یں ہمدر ڈ پ ا ڈ س
پیدا ہوی ہیں ا و ر شہنشاہ جار چ
ہلائے جانے ک
سا ن
ن ندہ ہیں جو کسی ا عتبار سے ا
و ہ بدبخت لوگ بھی ر
کے لائق ہیں ا طا لیہ طرا بلس یں چھوٹے چھوٹے بچون کے گلے
ے و ا لون کے ڈ ل سنگینو
پ
سٹا لے
کے ا ہ و پ
ن سے رہی ر ہی ے۔ ا ن
ک ہیں
پر جون پ
لا ڈ یتے ہیں لیکن مہذٹ لوگون کے کانڈ ہ
(۱۳ )‘‘چلتی
کے ر سا لے
کی سزا کے طور پر ا ن
’’ا س ا حتجاچ
بھی ضبط کرلیا ‘‘ تمدن
ت
ب ر ضما
کا ر
ا لنے کی ڈ ھمکیان بھی ڈ ی گئیں ر ا شد نے
کو مار ڈ
جس کے گیا ا و ر ا ن
ا پ ک مظلوم خاتون
یں
ا ک ا ندا ر
لا ڈ پ ا گیا، کی صدا بہت مؤثر ا و ر ا لم پہ
پ یں
ر ا و ر ارر بچون کو خونہبیمار شو
ہیں
کلماٹ
ر و رف ا
پیش کی گئی ے۔ ا و ر ا خر یں بہت ا یمان
کی
ہند کو پ ا لخصوض، کو ا ن
عالم کو پ ا لعموم ا و ر ا سلامیان
نیز مسلمانون ، ا سلامیان
لا: بے حسی پر
نم نش بھی کی ے۔
مریم کا ‘‘ شہید مغرٹ ’’سرر
یں یہوڈ ی نومسلم خاتون
ملاحظہ ہون :
ا م لکھا، کے یہ ا لفاظ
سے قبل ا پنے ڈ یور کے پ
ا خری خط، جو ا س نے شہاڈ ٹ
ہونے کے ’’
کاظم ا فندی تم ا و ر تمہار ے بھای جو مسلمان
کل پیٹ بھر کے کھا ر ے۔ ہیں ح ت ا ن
ی ہیں کس ڈ ل سے ا چع
کے دا
کے بعد مٹھی بھر ڈ ا نے
تقر سول کے کلمہ گو بھای بہنون کو کئی کئی و
ر ا تے تھے شمٹ
ک تم ا پنے ․․․
ا تم پر حرا م ے۔ ح ت پ
تمہار ا کھاپ
ک نہ پہنچا ڈ و
ڑ پ ا ڈ و ن پب خانمان
سے ا پ ک ر و ٹی ا ٹھا کر ا ن
ڈ سترخوا ن
ھے، مان پ ا ٹ گنوا کر
ڑ کے بھای ، پ ڈب ڑ ا ب جو ا پنے کلیجون کے ٹکڑے
لہ ا لا ا رف (۱۴‘‘)کی حفاظت کرر ے۔ ہیں الله محمد ر سول ا الله ف لاا
پر نوحہ خوا نی بھی علامہ کے ہان ڈ کھای ڈ یتی ے۔
کے حالاٹ
ا سی طرچ ہندو ستان
لا
نم
’’
ے کی خوٹ تصویر ‘‘ سیاہ ڈ ا عج
پ
یں ہونے و ا لے سا
و ن نے جلیانوا لہ پ ا عہ
پیں ا
و ن نے ہندو ستاہ
پ ا ڈ ی کا خوا ٹ ڈ یکھا ا و ر ڈ کھاپ ا کشی کی ے۔ نیز ا س ا فسانے یں ا
کی ا ر
ن
(۱۵ے۔)
و تھی چنانچہ ہندو مسلم
ی ا ر ر
ڑب کی بہت
یں ہندو مسلم ا تحاڈ کا قیام ا ن
ہندو ستان
ے ھپپ ک
لا ڈ
نم کی تحریرو ن سے مترشح ے۔
ر ڈ گی ا ن
کی ا ر
ا س ‘‘کلونیتان ’’کشیدگی پر ا ن
گوی کا منظر
ا ڈ کی ڈ ا ستان
، شہرر
پیش کیا ے۔ ا و ا خر ا فسانہ یں ہندو یں تمثیل کی صور ٹ
ا ل ڈ ی ے۔ جو مسلسل لڑا ی جھگڑے
نم کرہ کیا ے۔ ا پ ک مان کی ڈ و بیٹیون کی
ڈ
مسلم ا تحاڈ کا پ
سے کہتی ے۔ کہ
ر یب ا لمرگ مان ا نق کی
ڑ سرپیکار ہیں ا نب عے یں
ے و تنار
سق
، منا
ا ڈ بہت ‘‘ڈ ر گزر کا ماڈ ہ پیدا کرو ’’
ر نج و ا لم سے بھرپور جے س ا فسانے کے ا خر یں شہرر
یں یہ کہتی ے۔:
کے ڈ یکھنے کا ’’
ندہ ہیں ا ن
گار بچیان ا بھی ر
ا ہ یہ عجوبہ ر و ر
پ ا ڈ س
کیجیے ڈ و نون تبلیغ ا و ر شدھی کے ر و ٹ
چ کا ر
شوق ہو تو ہندو ستان
(۱۶‘‘)یں نظر ا ئیں گی
ا ختتامیہ:
پ ا لکل بجا معلوم ندور جہ پ ا لا معرو ضی حقائق کی ر و نی یں سہیل حسن کا ڈ عو ی
ا قدین کا سہل پسندا نہ ر و یہ تھا جس کے سٹ ت علامہ ر ا شد
ا ے۔ کہ یہ محض ہمار ے پ
ہوپ
Available on: www.urdulinks.com/urj [email protected] Page 18 2017جون -اردو ریسرچ جرنل، جنوری
ا پنی بھرپور شکل یں سا منے نہ ا سکیں ا و ر ا ہیں محض مصور غم
ا لخیری کے کام کی جہاٹ
مشہور کرڈ پ ا گیا
ا لیں ا ہیں ا پ ک ہمہ جہت ا و ر نہا
نم یں پیش کرڈ ہ
ا س طبع گزشتہ صفحاٹسح
تب
سے ہوا ا و ر
ا ن
لاشبہ ا ر ڈ و ا ڈ ٹ یں ا لمیے کا ا غار کرنے کے لیے کافی ہیں پ
تبا
ا ڈ یب پ
ڑ یں ب ہی کرتی ے۔ بنا
ی بھی عور ٹ
نسوا ن کے مصلح تھے لیکن مرڈ کی کرڈ ا ر سا ر
و ہ طپ قۂ
ر ا ر ڈ ینا ا ق کو محض خوا ن کا مصور غم
تھا ا ن
کا موضوع ا و ر میدا ن
تمام معاشرہ ہی ا ن
ن
ا شناسی ہی ٹھہرے گی
ا شناسی پ ا پھر ا س کی قدر پ
کے فن سے پ
حوا شی:
ا ر یخ، سنگ میل پبلی کیشنز، لاہور -۱
ا کٹر سلیم ا ختر، ا ر ڈ و ا ڈ ٹ کی مختصر ترین پ
ڈ
، ۴۵۱، ض: ۲۰۰۵
ا محمد عسکری، گلوٹ پبلشرر
مرر
ا ر ڈ و ، ٹا ر یخ ا ڈ ٹ
؛ ر ا م پ ا بوسکینہ: پ
لاہور
2-Muhammad Sadiq: A History of Urdu Literature,
Karachi, 1964, p. 512-513
ا ر یخ، لاہور ، -۳
ا و ل نگار ی کی تنقیدی پ
ء، نیز سہیل ۱۹۵۱محمد ا حسن فار و ق، ا ر ڈ و پ
ا و ل نگار ی
بخار ی: ا ر ڈ و پ
ے: ماہنامہ عصمت، ر ا شد -۴ھپپ ک
ل سوا نحی خاکے کے لیے ڈ صمف
ر ا شد ا لخیری کے
ا لخیری نمبر
Encyclopedic Dictionaryڈ ر " Rashid al-Khariعابدہ سمیع ا لدین "
of Urdu Literature, Global Publishing House, Delhi, 2004 ا
. ؛ مرر
لام ا پ ا ڈ ، ا س
، ا کاڈ می ا ڈ بیاٹ
تب ا کٹر، ا ر ڈ و ا فسانے کی ر و ا
-۱۶۶ء، ض: ۱۹۹۱حادا بیگ، ڈ
ق ا لخیری، مجموعہ ر ا شد ا لخیری، سنگ میل پبلی کیشنز، لاہور ، ۱۶۵
ء، ڈ یباچہ ۱۹۹۸؛ ر ا ر
ء، سوا نح عمری ر ا شد ا لخیری ۱۹۶۴عصمت، جولای
ندگی، مشمولہ مجموعہ ر ا شد ا لخیری، ض: -۵
۵۴۷ر ا شد ا لخیری، نوحہ ر
ندگی مشمولہ مجموعہ ر ا شد ا لخیری، ض: -۶
۲۵۵ا یضا، صبح ر
ڈ ر عصمت، کرا چی ‘‘ علامہ ر ا شد ا لخیری کے سوشل ا فسانے’’پریم چند: -۷
ر و ر ی ف
ء ۱۹۸۶
، لا-۸
ر و ر ی ۴ہور ا مرو رف
ء، بحوا لہ سوا نح عمری علامہ ر ا شد ا لخیری، ا گست ۱۹۵۱
۶۳۲-۶۳۳ء، ض: ۱۹۶۴
لاہور ، -۹
ا مرو ر
ا ر
ر و ر ی ۴ا حمد ندیم انسمی ماخوڈف
ء، بحوا لہ سوا نح عمری علامہ ۱۹۵۱
۶۳۲-۶۳۳ء، ض: ۱۹۶۴ر ا شد ا لخیری، عصمت، ا گست
منگلور ی: -۱۰
ے: ممتارھپپ ک
ا و ل ا و ر ا فسانہ’’تفصیلی ا ر ا کے لیے ڈ
ا ر یخ ‘‘ ا ر ڈ و پ
پ
:
و ہند، چ
پ ا کستان
ا ن
مسلماپ
ا و ر ۱۵۷، ض: ۱۰ا ڈ بیاٹ ا ر یخ
ا و ل کی پ
؛ علی عباس حسینی، پ
پ ڈ ی: ۳۸۷تنقید، ض:
ا ڈ ر ہ ر
پ ا ک و ‘‘عور تون کا ا ڈ ٹ ’’؛ پ
ا ن
مسلماپ
ا ر یخ ا ڈ بیاٹ
ڈ ر پ
:
۴۷۱، ض: ۹ہند، چ
، ر ا شد ا -۱۱ ا ر ، مشمولہ مجموعہ ر ا شد ا لخیری، سنگ میل پبلیکیشنز، لاہور
ر
ا لۂ
لخیری، پ
۶۰۹-۶۱۱، ض۲۰۰۴
۳۳، ض: ‘‘طرا بلس سے ا پ ک صدا ’’ ر ا شد ا لخیری،-۱۲
۳۳ا یضا، ض-۱۳
پو، ڈ ہلی، ‘‘ شہید مغرٹ ’’ر ا شد ا لخیری، -۱۴
، عصمت پ ک ڈ مشمولہ شہید مغرٹ
، ض:
۱۷س ن
ے: ر ا شد ا لخیری، -۱۵ھپپ ک
’’ڈ
، ض: ‘‘ سیاہ ڈ ا ع ا ۴۴مشمولہ شہید مغرٹ
۵۱پ
، ض‘‘ کلونیتان ’’ر ا شد ا لخیری، -۱۶ ے: عصمت ۸۳مشمولہ شہید مغرٹ ھپپ ک
؛ نیز ڈ
ء ۱۹۹۴سا لگرہ نمبر، جولای
٭٭٭