سرورِ عالم ﷺ - quran...کھر حیثیت کی ےبند ئشیاپید میں سلطنت...

7

Upload: others

Post on 22-Mar-2021

2 views

Category:

Documents


0 download

TRANSCRIPT

Page 1: سرورِ عالم ﷺ - Quran...کھر حیثیت کی ےبند ئشیاپید میں سلطنت سا نا نا روا ‘ہیں ملک ( لہالا تو ےکر رختیاا یہور
Page 2: سرورِ عالم ﷺ - Quran...کھر حیثیت کی ےبند ئشیاپید میں سلطنت سا نا نا روا ‘ہیں ملک ( لہالا تو ےکر رختیاا یہور

عالم صلى الله عليه وسلمِ

سرور

2 | P a g e

QuranUrdu.com

عالم صلى الله عليه وسلمِ

سرور

ہم مسلمان حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کو ’’سرور عالمؐ‘‘ کہتے ہیں۔ سیدھی سادی زب ان میں اس کا مطلب ہے

ری میں )

رجمہ ’’جگت گرو‘‘ ہوگا اور انگرت

Leader of the’’دنیا کا سردار‘‘ ہندی میں اس کا ت

World( را خطاب

ر یہ بہت ت Honorable( ہے‘ مگر جس بلند ب ایہ ہستی )Title(۔ بظاہ

Personality( امہ

( واقعی ایسا ہے کہ اس کو Achievement( کو یہ خطاب دب ا گیا ہے‘ اس کا کارب

( نہیں، عین حقیقت ہے۔Exaggerationسرور عالمؐ کہنا مبالغہ )

( یہ ہونی چاہیے کہ اس نے Conditionدیکھیے‘ کسی شخص کو دنیا کا لیڈر کہنے کے لیے س سے پہلی شرط )

( کی بھلائی کے لیے نہیں بلکہ تمام دنیا کے Class( ب ا طبقہ )Race( ب ا نسل ) Nationکسی خاص قوم )

انوں کی بھلائی کے لیے کام کیا ہو۔ ای محب وطن )

) Patriotان

( Nationalist( ب ا ای قوم پرس

کی‘ لیکن اگر آپ اس لیڈر کی آپ اس حیثیت سے جتنی چاہیں قدر کرلیں

دم

ری خ

کہ اس نے اپنے لوگوں کی ت

کے ہم وطن ب ا قوم نہیں ہیں تو وہ آپ کا لیڈر بہرحال نہیں ہوسکتا۔ جس شخص کی محبت‘ خیرخواہی

(Sincerity ( اور کارگزاری )Effort محدود ہو‘ ای ہندوستانی کو اس سے

( س کچھ چین ب ا ہسپانیہ ی

ا ہو اور دوسروں Betterلیڈر مانے؟ بلکہ اگر وہ اپنی قوم کو دوسروں سے افضل ) کیا تعلق کہ وہ اسے اپنا

( ٹھہراب

تو دوسری قوموں کے لوگ الٹی اس سے نفرت کرنے پر مجبور ہیں۔ ساری

ا چاہتا ہو ت

رھاب

کو گرا کر اپنی قوم کو چ

ہیں ج

ان کسی ای شخص کو اپنا لیڈر صرف اسی صورت میں مان سکت

کہ اس کی نگاہ میں س قوموں کے ان

قومیں اور س آدمی یکساں ہوں‘ وہ س کا یکساں خیرخواہ ہو اور اپنی خیرخواہی میں کسی طرح ای کو دوسرے پر

رجیح نہ دے۔

ت

QuranU

rdu.co

m

Page 3: سرورِ عالم ﷺ - Quran...کھر حیثیت کی ےبند ئشیاپید میں سلطنت سا نا نا روا ‘ہیں ملک ( لہالا تو ےکر رختیاا یہور

عالم صلى الله عليه وسلمِ

سرور

3 | P a g e

QuranUrdu.com

دوسری اہم شرط جو دنیا کا لیڈر ہونے کے لیے ضروری ہے وہ یہ ہے کہ اس نے ایسے اصول پیش کیے ہوں جو دنیا

انوں کی رہنمائی

انی زندگی کے تمام اہم مسائل کا حل موجود ہو۔ لیڈر کے معنی کے ان

کرتے ہوں اور جن میں ان

دا Guideہی رہنما )

ہ( کے ہیں‘ لیڈر کی ضرورت ہوتی ہی اس لیے ہے کہ وہ فلاح اور بہتری کا راستہ بتائے۔ ل

انوں کو ایسا طریقہ بتائے جس

/ Successمیں س کی فلاح )دنیا کا لیڈر وہی ہوسکتا ہے جو ساری دنیا کے ان

Welfareہو۔ )

ر زمانے تیسری لازمی شرط دنیا کا لیڈر ہونے کے لیے یہ ہے کہ اس کی رہنمائی کسی خاص زمانے کے لیے نہ ہو بلکہ ہ

ر حال میں یکساں مفید‘ ) Equally Advantageous /Usefulاور ہ

( یکساں صحیح اور یکساں قاب

( اور دوسرے زمانہ Usefulر کی رہنمائی ای زمانہ میں کارآمد )( ہو۔ جس لیڈ Applicableپیروی )

قائم رہے اس کی رہنمائی بھی

ی

میں بیکار ہو اس کو دنیا کا لیڈر نہیں کہا جاسکتا۔ دنیا کا لیڈر تو وہی ہے کہ دنیا ج

کارآمد رہے۔

رین شرط یہ ہے کہ اس نے صرف اصول )

کتفا ( پیش کرنے ہی پر اPrincipleچوتھی اہم ت

(Satisfied( ملا جاریع

ا Practically( نہ کی ہو بلکہ اپنے پیش کردہ اصولوں کوزندگی میں ( کرکے دکھاب

( پیدا کردی ہو۔ محض اصول پیش کرنے والا زب ادہ سے Vibrantہو اور ان کی بنیاد پر ای جیتی جاگتی سوسائٹی )

ر ہونے کے لیے ضروری ہے کہ آدمی اپنے ( ہوسکتا ہے‘ لیڈر نہیں ہوسکتا۔ لیڈ Thinkerزب ادہ ای مفکر )

اصولوں کے عمل میں آکر دکھائے۔

ب ائی جاتی ہیں جس کو ہم ’’سرور عالمؐ‘‘ کہتے ہیں۔

اب ہم دیکھیں کہ چاروں شرطیں اس ہستی میں کہاں ی

ے

آی

QuranU

rdu.co

m

Page 4: سرورِ عالم ﷺ - Quran...کھر حیثیت کی ےبند ئشیاپید میں سلطنت سا نا نا روا ‘ہیں ملک ( لہالا تو ےکر رختیاا یہور

عالم صلى الله عليه وسلمِ

سرور

4 | P a g e

QuranUrdu.com

ہی نظر میں محسوس پہلی شرط کو پہلے لیجیے۔ آپ حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کی زندگی کا مطالعہ کریں تو ای

ان

ب ا محب وطن کی زندگی نہیں ہے بلکہ ای محب ان

کرلیں گے کہ یہ کسی قوم پرس

(Humanitarian ( اور ای عالمگیر نظریہ )Universal Ideology ان کی

( رکھنے والے ان

ان یکساں )In his Eyesزندگی ہے۔ ان کی نگاہ )

( تھے۔ کسی خاندان‘ Equal( میں تمام ان

(Family ( ‘کسی طبقے )Class( ‘کسی قوم )Nation( کسی نسل )Race( ب اکسی ملک )Country )

‘ اونچ اور نیچ‘ کالے اور گورے‘ عرب اور غیر عرب‘ کے خاص مفاد سے انہیں دلچسپی نہ تھی‘ امیر اور غرت

دیکھتے تھے کہ یہ س ( س کو وہ اس حیثیت سے Aryan( اور آرین‘ )Semiticمشرقی اور مغربی‘ سامی )

راد ہیں۔ ان کی زب ان سے تمام عمر کوئی ای لفظ ب ا ای فقرہ بھی ایسا نہ نکلا اور نہ زندگی بھر

انی نسل کے اف

ای ہی ان

انی کے مفاد سے زب ادہ تعلق تھا۔

میں کوئی کام انہوں نے ایسا کیا جس سے یہ شبہ کیا جاسکتا ہو کہ انہیں ای طبقہ ان

رانی‘ رومی‘ مصری اور اسرائیلی‘ اسی طرح ان کے رفیق کار بنے جس یہی وجہ ہے کہ ان کی زندگی ہی میں حبشی‘ ات

انوں نے ان کو اسی طرح اپنا رہنما

ر قوم کے ان ر نسل اور ہ

ر گوشے میں ہ

طرح عرب‘ اور ان کے بعد زمین کے ہ

ہی کا کر

ان

( تو ہے کہ آج Charismaشمہ )تسلیم کیا جس طرح خود ان کی اپنی قوم نے یہ اسی خالص ان

آپ ای ہندوستانی کی زب ان سے اس شخص کی تعریف سن رہے ہیں جوصدیوں پہلے عرب میں پیدا ہوا تھا۔

اب دوسری اور تیسری شرط کو ای ساتھ لیجیے۔ حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم نے مخصوص قوموں اور ملکوں کے

ضائع )( مساLocal( اور مقامی )Time-Boundوقتی )

( Wasteئل سے بحث کرنے میں اپنا وق

رے مسئلے کو حل کرنے میں صرف )

کے اس ت

ان

( کردی جس Useنہیں کیا بلکہ اپنی پوری قوت دنیا میں ان

را مسئلہ )

انوں کے سارے چھوٹے چھوٹے مسائل خود حل ہوجاتے ہیں۔ وہ ت

( کیا ہے؟ وہ Issueسے تمام ان

صرف یہ ہے کہ:

QuranU

rdu.co

m

Page 5: سرورِ عالم ﷺ - Quran...کھر حیثیت کی ےبند ئشیاپید میں سلطنت سا نا نا روا ‘ہیں ملک ( لہالا تو ےکر رختیاا یہور

عالم صلى الله عليه وسلمِ

سرور

5 | P a g e

QuranUrdu.com

ان کی Actually( فی الواقع )System( کا نظام )Univers’’کائنات )

( جس اصول پر قائم ہے‘ ان

ر )

ان اس کائنات کا ای چ

ر کی حرکت Elementزندگی کا نظام بھی اسی کے مطابق ہو‘ کیونکہ ان

( ہے اور چ

(Movement( کا کل )Entirety (

رابی کا موج

ا ہی چ

( ہے‘‘۔ Result( کے خلاف ہوب

گر آپ اس ب ات کو سمجھنا چاہتے ہیں تو اس کی آسان صورت یہ ہے کہ اپنی نگاہ کو ذرا کوشش کرکے زمان اور ا

( سے آزاد کردیجیے اور پورے کرہ زمین Restriction( کی قیود )Time and Spaceمکان )

(Globe( اور آئندہ غیر محدود زمانہ

( Infinite Time( پر اس طرح نظر ڈالیے کہ ابتدا سے آج ی

رابی کی جتنی

ان کی زندگی میں چ

آپ کے سامنے ہوں۔ پھر دیکھیے کہ ان

ان بہ ی وق

بسنے والے تمام ان

ی

صورتیں پیدا ہوئی ہیں ب ا ہونی ممکن ہیں ان س کی جڑ کیا ہے ب ا کیا ہوسکتی ہے۔ اس سوال پر آپ جتنا غور کریں

( کریں گے‘ حاصل یہی نکلے گا کہ: Research( اور تحقیق )Investigationگے‘ جتنی چھان بین )

رابیوں کی جڑ ہے‘‘۔ )

دا سے بغاوت تمام چ

ان کی خ

The Tool of all Evil is Mutiny’’ان

from God )

دا سے ب اغی )

ان لازمی طور پر دو صورتوں میں سے کوئی ای ہی صورت اختیار Rebelاس لیے کہ خ

( ہوکر ان

ا ہے۔ ب ا تو وہ اپنے آپ کو خودمختا

( سمجھ کر Irresponsible( اور غیر ذمہ دار )Autonomousر )کرب

دا cruel( کارروائیاں کرنے لگتا ہے اور یہ چیز اسے ظالم )Unilateralمن مانی )

( بنادیتی ہے‘ ب ا پھر وہ خ

( کی بے شمار صورتیں Chaosکے سوا دوسروں کے حکم کے آگے سرجھکانے لگتا ہے اور اس سے دنیا میں فساد )

رابیاں کیوں پیدا ہوتی ہیں؟ اس کا سیدھا اور

دا سے بے پروا ہوکر یہ چ

پیدا ہوتی ہیں۔ اب یہ سوچنے کی ب ات ہے کہ خ

اا ہے۔ یہ ساری کائنات فی

کلت

نرا ا چونکہ حقیقت کے خلاف ہے اس لیے اس کا نتیجہ ت

صاف جواب یہ ہے کہ ایسا کرب

دا کی سلطنتInrealityالواقع )

دا کی Realm )( خ

( ہے۔ زمین‘ سورج‘ چاند‘ ہوا‘ ب انی‘ روشنی‘ س خ

QuranU

rdu.co

m

Page 6: سرورِ عالم ﷺ - Quran...کھر حیثیت کی ےبند ئشیاپید میں سلطنت سا نا نا روا ‘ہیں ملک ( لہالا تو ےکر رختیاا یہور

عالم صلى الله عليه وسلمِ

سرور

6 | P a g e

QuranUrdu.com

ا ہے۔ یہ پوری سلطنت جس نظام پر چل رہی ہے‘

ان اس سلطنت میں پیدائشی بندے کی حیثیت رکھ

ملک ہیں‘ اور ان

ر ہونے کے ب اوجود اس سے مختلف رویہ اختیار کرے تو لامحالہ )

ان اس کا ای چ

ایسا رویہ ( اس کا Certainlyاگر ان

Supreme( نتائج ہی پیدا کرے گا۔ اس کا یہ سمجھنا کہ مجھ سے اوپر کوئی مقتدر اعلیہ ) Destractiveتباہ کن )

Entity ( نہیں ہے جس کے سامنے میں جوابدہ )Answerable( ہوں۔ واقعہ )Reality کے خلاف )

وہ خودمختار بن کر غیر ذمہ دارانہ طریقہ پر کام کر

ا ہے اور اپنا قانون )ہے۔ اس لیے ج

ر Rulesب

( زندگی آپ تجوت

(Recommends( ا ہے تو نتیجہ

دا کے سوا کسی اور کو صاج Result( کرب

اا ہے۔ اسی طرح اس کا خ

کلت

نرا ( ت

( رکھنا اور اس کی Greed( ب ا لالچ )Fear( ماننا اور اس سے خوف )Rule( و اقتدار )Sovereignاختیار )

ا بھی حقیقت کے خلاف ہے‘ کیونکہ فی الحقیقت )( کے آگےGovernanceآقائی )

( اس Inreality جھک جاب

دا )

ہا۔ ل

دا کے سوا کوئی بھی یہ حیثیت نہیں رکھ

اا ہے۔ Thereforeپوری کائنات میں خ

کلت

نرا ہی ( اس کا نتیجہ بھی ت

رآمد ہونے کی صورت اس کے سوا کچھ نہیں ہے کہ زمین اور آسمان میں جو حقیقی ان اس کے صحیح نتیجہ ت

ہے‘ ان

حکوم

( کردے‘ اپنی Submit( کو اس کے آگے تسلیم )Pride( و خودسری )Egoسامنے سرجھکا دے‘ اپنی خودی )

اور بندگی کو اس کے لیے خالص کردے‘ اور اپنی زندگی کا ضابطہ و قانون )

Rules andاطاع

Principlesخود بنانے ب ا دوسروں سے لینے کے بجائے اس سے لے۔ )

انی زندگی کے لیے پیش کی ہے‘ یہ مشرق Basic Reformبنیادی اصلاح ) یہ

ر ہے جو محمدصلى الله عليه وسلم نے ان

( کی تجوت

ان آب اد ہیں‘ یہی ای Surface of Earthاور مغرب کی قید سے آزاد ہے‘ روئے زمین )

( میں جہاں جہاں ان

ر )

زندگی کی بگڑی ( ان کی Constructive Recommendation for Reformاصلاحی تجوت

کرسکتی ہے۔ اور یہ ماضی و مستقبل )Directionہوئی کل )

( کی قید سے بھی آزاد Past &Future( کو درس

رار )

رھ ہ

رس پہلے یہ جتنی صحیح اور کارگر تھی اتنی ہی آج بھی ہے اور اتنی ہی دس 1500ہے۔ ڈت ( ت

رار )

رس بعد بھی ہوگی۔10,000ہ ( ت

QuranU

rdu.co

m

Page 7: سرورِ عالم ﷺ - Quran...کھر حیثیت کی ےبند ئشیاپید میں سلطنت سا نا نا روا ‘ہیں ملک ( لہالا تو ےکر رختیاا یہور

عالم صلى الله عليه وسلمِ

سرور

7 | P a g e

QuranUrdu.com

ری شرط ب اقی رہ جاتی

اریخی حقیقت ہے کہ محمد صلی اللہ علیہ وسلم نے صرف خیالی نقشہ )اب آچ

Theoryہے۔ یہ ب

Map( ہی پیش نہیں کیا بلکہ اس نقشہ پر ای زندہ سوسائٹی )Vibrant Society پیدا کرکے دکھادی۔ )

Short Timeسال کی مختصر مدت ) ۲۳انہوں نے

کے آگے سراطاع

دا کی حکوم

انوں کو خ

( میں لاکھوں ان

(Submit( جھکانے پر آمادہ کرلیا۔ ان سے خود پرستی )Self-Love دا کے سوا دوسروں کی

( بھی چھڑوائی اور خ

دا کی بندگی پر ای نیا نظام اخلاق‘ )Slaveryبندگی )

( Moral System( بھی‘ پھر ان کو جمع کرکے خالص خ

Economic System( نیا نظام معیشت‘ )Cultural Systemنیا نظام تمدن‘ )

حکومِ( اور نیا نظام

(System of Government رہ کردب ا کہ جو اصول وہ پیش ( بناب ا اور تمام دنیا کے سامنے اس ب ات کا عملی مظاہ

( Pureکررہے ہیں اس پر کیسی زندگی بنتی ہے اور دوسرے اصولوں کی زندگی کے مقابلہ میں وہ کتنی اچھی‘ کتنی ب اکیزہ )

( ہے۔Rightconsاور کتنی صالح )

امہ )

( ہے جس کی بنا پر ہم محمد صلی اللہ علیہ وسلم کو سرور عالم ب ا سارے جہان کا لیڈر Successیہ وہ کارب

(Leader of the Universe انوں کے لیے

( کہتے ہیں۔ ان کا یہ کام کسی خاص قوم کے لیے نہ تھا‘ تمام ان

کی مشترک میراث )

ان

( ہے جس پر کسی کا حق کسی دوسرے سے Collective Inheritanceتھا۔ یہ ان

( Biasکم ب ا زب ادہ نہیں ہے جو چاہے اس میراث سے فائدہ اٹھائے میں نہیں سمجھتا کہ اس کے خلاف کسی کو تعصب )

ر کیا وجہ ہوسکتی ہے۔

رکھنے کی آچ

ء( ۱۹۴۱ اپری ؍۱۰)

QuranU

rdu.co

m